نئی دہلی،18اکتوبر(ایجنسی) دہلی کی پٹیالہ ہاؤس کورٹ نے مرکزی کپڑا وزیر سیمرتی ایرانی کو ریلیف دیتے ہوئے سمن بھیجنے سے انکار کر دیا. سیمرتی ایرانی کے لئے یہ بڑی راحت ہے کیونکہ ان کی تعلیمی ڈگری کو لے کر الیکشن کمیشن کو دیئے گئے حلف نامے پر کئی بار سوال اٹھائے گئے تھے.
اس سے پہلے ایرانی کی تعلیمی قابلیت سے منسلک ریکارڈ الیکشن کمیشن نے سیل بند لفافے میں عدالت کو دیے تھے. میٹروپولیٹن مجسٹریٹ نے
فیصلہ محفوظ رکھ لیا تھا. تب یہ کہا گیا تھا کہ اگر Affidavit میں دی گئی معلومات غلط ہوئیں تو دفعہ 125A کے تحت کورٹ جھوٹا حلف نامہ دینے پر جرمانہ، 6 ماہ کی سزا یا دونوں کر سکتے ہیں.
کورٹ نے آج کہا کہ، 'پہلی بات تو یہ ہے کہ اصلی دستاویزات وقت کے ساتھ کھو گئے ہیں اور دستیاب دستاویزات وزیر کو سمن بھیجنے کے لئے کافی نہیں ہیں.' کورٹ نے اس میں شکایت کی منشا پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ اس معاملے کی شکایت کرنے میں 11 سال لگ گئے. ظاہر ہے کہ وزیر کو پریشان کرنے کے ارادے سے یہ شکایت کی گئی.